Valentine Day Wishes - Valentine day Poetry in Urdu - Happy Valentine day - Farhan Voice

Valentine Day Wishes - Valentine day Poetry in Urdu - Happy Valentine day - Farhan Voice

Watch Video

Valentine Day Wishes - Valentine day Poetry in Urdu - Happy Valentine day - Farhan Voice 

آج پھر مجھ سے تجدید عہد وفا کرو

میری پلکوں میں چمکیں گے کبھی جب شبنمی قطرے

تم اپنی چاھت پُر نم سے ان کو چھپا لینا

میرے بالوں کے لئے توڑنا پھر بیلے کی کلیاں

اور اپنے ھاتھ سے گجرا بنا کے بھی سجا دینا

میرے کانوں کے لئے توڑ کر چمپا، چنبیلی کو

بہت ہی چاہ سے بالی میں اک اک پھول گوندھو گے

میرے ہاتھوں کے کنگن کے لیے تم موتیا لانا

اور اپنے پیار کی خوشبو کو بھی بنتے چلے جانا

میرے ماتھے کی بندیا میں گل مریم سجا دینا

حیا کی ڈور میں سی کر اسے مجھکو لگا دینا

گل چاندنی لا کر..... کئ لڑیاں بنا کر تم........... 

اور اسکی چاندنی سی روشنی کا عکس بن جانا

میرے جوڑے میں نرگس، رات کی رانی کی کلیاں ہوں 

کہ پہنوں میں مہک جائے تیری سانسوں کا مسکن بھی

گل داؤد و سنبل کی چٹکتی نننھی کلیوں کو 

میری پازیب کی جھنکار میں بھی خود بسانا تم

میرے آنچل میں بن دینا گل لالہ و بنفشا........ 

بڑے ہی مان سے اسکو مجھے پھر خود اُڑھانا تم

میں تلسی بن کے مہکوں گی تیرے آنگن میں پھیلوں گی

کنول بن کر میں سارے دکھ تیرے دلدل کو دیدونگی

آج پھر مجھ سے تجدید عہد وفا کرلو...


Follow on 👇


YouTube : https://youtube.com/c/FarhanVoice


Facebook : https://www.facebook.com/FarhanVoice786/


Likee:

https://l.likee.video/p/DbYP1j


TikTok : https://vm.tiktok.com/ZSJVrKeap/


Snack Video :

http://sck.io/WdaF2fiM


#farhanvoice #urdupoetrys #urdupoetry❤💙 #urdupoetrylover #urdupoetryoficial #urdupoetryword #romanticpoetry #urdupoetryy #ᴜʀᴅᴜᴘᴏᴇᴛʀʏᴡᴏʀʟᴅ #urdupoetryworldff #urdupoetryoffical #romanticpoetry💞 #urdupoetrydiary #urdupoetrycorner #urdupoetry0786 #tagify_app #urdupoetryinenglish #urdupoetryloverss #urdupoetryimages #urdupoetrypoint☺️ #urdupoetrylovrs #ᴜʀᴅᴜᴘᴏᴇᴛʀʏ #urdupoetrycommunity #urdupoetrypk #urdupoetrylovers💚💕💕💖follow #urdupoetrylovers☺ #urdupoetry_lahasil #urdupoetrysad #urdupoetryvideos #urdupoetryzone #urdupoetry📖

valentine day poetry in urdu, Farhan Voice, valentine day poetry in hindi,

spoken poetry valentine's day, happy valentine day, valentine day poetry, special poetry, valentine's day Poetry, valentine week special poetry, valentine's day (holiday), true love,spoken word, falling in love, engagement, poem, february 14th, poetry (literary genre), love, valentines day, valentine day, poems about valentines, valentines day poems, valentine day poetry, urdu poetry, poetry verces, trending poetry, sad poetry, viral poetry, hindi poetry, heart touching poetry, poem about being hurt, love poetry, urdu shayari video, poetry, urdu ashaar, urdu shaiyari, romantic poems, 

Kashmir day Poetry - Kashmir day Poetry in urdu - Kashmir day urdu poetry - Farhan Voice


میری چاہت میرے جذبے کشمیر کی نظر!!! 


چلو مناتے ہیں پھر سے کشمیر کا دن آیا ہے.... 

لہو کے رنگ میں ڈوبی ہوئی شمشیر کا دن آیاہے


فضا میں جسکی مہکتی تھیں خوشبوئیں ہر سو

انہیں فضاؤں میں بکھرے ہوئے بارود کا دن آیا ہے 


جہاں شفاف جھرنوں کے کبھی نغمے بکھرتے تھے 

وہاں آہ و بکا، آنسو، تڑپ اور خوف چھایا ہے 


جہاں پتھر کے نیچے پھول کھلتے سبز باغوں میں 

وہاں کے پھول سے بچوں پہ بھی آسیب آیا ہے


جہاں پر حسن و نگ و نور کی بارات ہوتی تھی

وہاں شہزادیوں کی عِصمتوں پہ حرف آیا ہے


جہاں پریاں اترتی تھیں بہار یں رقص کرتی تھیں 

وہاں کی خاک پہ بھی خون کا ہی رنگ چھایا ہے 


جہاں پربت، چناروں میں کبھی آذانیں گونجی تھیں 

وہاں کی بہتی ندیوں پہ بھی اب کافر کا سایہ ہے.

Kashmir day Poetry - Kashmir day Poetry in urdu - Kashmir day urdu poetry - Farhan Voice

Follow on 👇


YouTube : https://youtube.com/c/FarhanVoice


Facebook : https://www.facebook.com/FarhanVoice786/


Likee: https://l.likee.video/p/DbYP1j


TikTok : https://vm.tiktok.com/ZSJVrKeap/


Snack Video : http://sck.io/WdaF2fiM



#farhanvoice


kashmir day poetry in urdu, kashmir day,kashmir day status, kashmir day poetry whatsapp status, kashmir, kashmir day whatsapp status, kashmir solidarity day, 5 february kashmir day,kashmir solidarity day 5 february 2022, new kashmir day whatsapp status, kashmir solidarity day 2022, kashmir whatsapp status,kashmir status whatsapp, kashmir day whatsapp status 2022, whatsapp status kashmir day, Farhan Voice 

آسان طریقہ واٹس ایپ کو ہیکنگ سے بچانے کا

آسان طریقہ واٹس ایپ کو ہیکنگ سے بچانے کا. 

واٹس ایپ دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپلی کیشن ہے، اس لیے Hacking کے واقعات اکثر ہوتے ہی رہتے ہیں۔ اس کے حل کے لیے WhatsApp نے ٹو سٹیپ ویریفکیشن فیچر متعارف کرایا ہے۔ یہ فیچر WhatsApp کی اگلی اپ ڈیٹ میں شامل کیا جائے گا جس کا واحد مقصد یوزر کو Hackers کے حملوں سے بچانا ہے۔

واٹس ایپ آپ کو ایک ہی وقت میں مختلف ڈیوائسز پر اپنے اکاؤنٹ میں log in کرنے کا اختیار دیتا ہے، اس لیے 'two step verification ' فیچر اہم ہے۔ WA beta info کے مطابق یہ فیچر کچھ عرصہ قبل واٹس ایپ میں متعارف کرایا گیا تھا لیکن اب اسے Desktop اور Web version کے لیے بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس فیچر کے تحت، جب بھی آپ کو اپنے WhatsApp Accounts میں لاگ ان کرنے کی ضرورت ہوگی، آپ کے فون نمبر پر ایک 'پن کوڈ' ظاہر ہوگا۔ جب تک آپ یہ پن کوڈ درج نہیں کرتے، آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ کسی دوسرے ڈیوائس پر لاگ ان نہیں ہوگا۔

اگر آپ اپنے واٹس ایپ میں two step verification فیچر رکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اپنی واٹس ایپ ایپلیکیشن کو اپ ڈیٹ کریں اور پھر سیٹنگز میں two step verification پر جائیں اور اسے ایکٹیویٹ کریں، پھر اسے ایکٹیویٹ کرنے کے لیے آپ سے ایک پن پوچھا جائے گا۔ general chat, chat لاؤنج اسے دو بار درج کرنے سے آپ کا PIN کوڈ set ہو جائے گا۔ اب جب بھی آپ کسی ڈیوائس میں login ہوں گے، آپ کو یہ پن کوڈ اور کوڈ درج کرنے کی ضرورت ہوگی جو آپ کے فون میں آتا ہے۔ ان کے بغیر، آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ لاگ ان نہیں ہوگا۔

علامہ اقبال نے ٹھیک نہیں کیا! - Clickpersky

علامہ اقبال نے ٹھیک نہیں کیا!

اگر ہمیں کوئی شخص پاکستا ن کے مشاہیر(مشہور لوگ) کی لسٹ مرتب (ترتیب) کرنے کے لئے کہے تو ادب، شاعری، فلسفہ، مذہب، صحافت، تاریخ اور قانون کے شعبوں میں سے ہم کن لوگوں کو چُن کر ایسی لسٹ میں داخل کرسکتے ہیں؟ چلئے ہم صرف ادب کی لسٹ کو ترتیب دے کر دیکھ لیتے ہیں۔ 


جناب اشفاق احمد،

جناب پطرس بخاری،

 جناب فیض احمد فیض،

جناب غلام عباس،

جناب احمد ندیم قاسمی،

منٹو،

جناب شفیق الرحمٰن،

ن م راشد، جناب مشتاق احمد یوسفی، 

ابن انشا، انتظار حسین،

ناصر کاظمی اور عبد اللہ حسین.

یہ ان مشاہیر کی فہرست مزید لمبی اور اِس میں بہت سارے نام اور شامل ہو سکتے تھے مگر کوئی بات نہیں۔


ہمارا کام انہی سے ہو جائے گا۔ یہ سب وہ لوگ ہیں جن کا شمار پاکستان کے مشاہیر میں ہے ،اِن کے علم و دانش پر ہم آج تک فخر محسوس کرتے ہیں اور حسرت سے یاد کرکے ایک دوسرے سے کہتے ہیں کہ اب ایسے نابغۂ (ذہنی صلاحیتوں کے مالک) روزگار لوگ پیدا کیوں نہیں ہورہے؟


ابیہ بات صرف اور صرف ادب تک محدود نہیں ہے، آپ کسی اور شعبے کی لسٹ بنا کر دیکھ لیں، اُس لسٹ میں بھی جو نام ذہن میں آئیں گے اُن کا تعلق بیسویں صدی کے شروع کے وسط تک ہی ہوگا، وہ تمام لوگ متحدہ ہندوستان میں پیدا ہوئے ہوں گے، ہندوؤں، سکھوں، مسیحیوں اور پارسیوں کے درمیان پل بھڑ کر جوان ہوئے ہوں گے


 اور انہوں نے سیکولر قسم کا نصاب پڑھا ہوگا، اِن کے اکثر اساتذہ غیر مسلم ہی ہوں گے، ان کے ہم جماعت تقریباً غیر مسلم ہونگے اور کم و بیش اِن سب حضرات نے اسکول میں غیر مذاہب کی رسومات اور تاریخوں جو بھی پڑھی ہوگا۔


تو آج ہم جن لوگوں کو اردو ادب کے سر کا جھومر کہتے ہیں، یہ تمام وہ لو گ تھے جنہوں نے ’غیر ’مذہبی تعلیم‘ لی مگر اس کے باوجود اپنے شعبے میں کمال رکھا۔ پاکستان میں انہیں اعلیٰ اعزازات سے نوازا گیا اور ہماری یہ خواہش ہے کہ وقت میں بھی اِسی علمی قد کاٹھ کے لوگ پیدا ہوتے رہیں۔ 


اب یہاں پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایسا ممکن ہے؟


میری رائے میں جس قسم کا نصاب ہم اپنے بچوں کو پڑھاتے ہیں، اُس کے نتیجے میں رنجیت سنگھ کے مجسمہ کو توڑنے والے تو پیدا ہو سکتے ہیں، لیکن ’گڈریا‘ اور ’آبِ گم ‘ لکھنے والے قسمتی ہی پیدا ہوں۔


اِس کی وجہ صاف ہے۔ ماضی میں جس قسم کا نصاب جو ہم نے اپنے بچوں کو پڑھایا تھا اُس کا نتیجہ ہم آج بھگت رہے ہیں، بہت ہی محنت کے ساتھ ہم نے ایسی فصل کاشت کی جو غیر مذہب ہی نہیں غیر مسلک کے لوگوں کو بھی کافر سمجھتی ہے۔


دوسرے ادیان (دین کی جمع) کیا سکھاتے ہیں، اُن کی تعلیمات کیا ہیں اور اُنہیں جاننا کتنا ضروری ہے؟ یہ بات کوئی بھی نہیں سننا چاہتا۔ کیا ہم اپنے دین کے بارے میں اتنے کمزور ہیں کہ اگر ہم اپنے بچوں کو دوسرے مذاہب کی چار باتیں بتائیں گے تو کیا وہ اپنے دین سے ہی پھر جائیں !ہم تین فیصد اقلیتوں کو حقوق دینے پر توآمادہ نہیں ہوتے مگر خود ستانوے فیصد ہوتے ہوئے بھی اِس بات کا حوصلہ اور طاقت نہیں رکھتے کہ بچوں کو باقی ابراہیمی مذاہب کے بارے میں ہی بتائیں۔ 


حالانکہ قران میں جگہ جگہ اس بارے میں آیات موجود ہیں۔

سورۃ النسا کی آیت 36میں ہے:


’’ اے ایمان والو! اللہ پر، اس کے رسول ﷺ پر اور اس کی کتاب پر ایمان لاؤ جو اس نے اپنے رسول ﷺ پر نازل کی ہے۔ اور اس کتاب پر جو اس نے پہلے اتاری ہے اور جو کوئی اللہ کا، اس کے فرشتوں کا، اس کی کتابوں کا، اس کے رسولوں کا، اور آخرت کے دن کا انکار کرے وہ گمراہ ہوا اور اس میں بہت دور نکل گیا۔‘‘


اگر ہم نے دین کی تعلیم دینی ہے تو پھر یہ ہمارے ایمان کا تقاضا ہے کہ اسلامیات میں ابراہیمی مذاہب کے بارے میں بھی بچو ں کو لازمی پٖڑھایا جائے، اِس سے کسی حد تک مسیحی بھائیوں کا مسئلہ حل ہو جائے گا، ہندو اور سکھ اقلیتوں کا مسئلہ البتہ وہیں رہے گا۔


علامہ اقبال نے پانچویں سے آٹھویں جماعت کے بچوں کے لئے جو نصاب تیار کیا اُس کی ایک معمولی سی جھلک میں نے اپنے گزشتہ کالم میں پیش کی۔ اُس نصاب میں جو کچھ علامہ نے شامل کیا تھا اگر آج وہی نصاب میں شامل کر دیا جائے تو شاید ہی ہمارے مذہبی علما کو ہضم نہ ہو اور وہ جمعے کے خطبات میں علامہ اقبال کے اشعار پڑھنا بند کرد یں۔ 


یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ اسی علامہ اقبال نے لالہ رام پرشاد کے ساتھ مل کر ’تاریخِ ہند ‘ کے نام سے بھی ایک کتاب لکھی، کیا ہی مناسب ہوگا اگر یہ کتاب بھی پڑھ لی جائے تاکہ پتا چلے کہ ہمارا قومی شاعر اپنے بچوں کے لئے کیسی کتابیں پڑھنا مناسب سمجھتا تھا۔ 


کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ علامہ نے جو نصاب تیار کیا تھا دراصل وہ متحدہ ہندوستان کے لئے تھا جس میں کروڑوں کے حساب سے ہندو بستے تھے، آج کل کے دور میں پاکستان میں ایسے نصاب کی ضرورت نہیں جہاں ستانوے فیصد مسلمان ہیں۔چلیں اسی دلیل کو ہی مان لیتے ہیں۔ 


پھر اُس بات کوکہاں لے جائیں گے جو مطالعہ پاکستان میں ہمیں رٹائی جا رہی ہے کہ پاکستان تو اسی دن وجود میں آچکا تھا جب پہلا ہندو مسلمان ہوا۔ غیر مسلم تو ایک بھی کافی ہے، یہاں تو لاکھوں کی بات ہو رہی ہے۔ 


اگر یہ دلیل درست مان لی جائے کہ ستانوے فیصد مسلمانوں کے ملک میں ایسا ہی نصاب بننا چاہئے جو اکثریت کو قبول کرے تو پھر کروڑوں ہندوؤں والے متحدہ یا موجودہ ہندوستان میں بھی ہمیں ایسے ہی نصاب کی حمایت کرنی پڑے گی جس میں مسلمانوں کو ہندو مت پڑھنے اور ’جے شری رام ‘ کہنےپر مجبور کیا جائے۔ ظاہر سی بات ہے کہ یہ بات ہمیں ہرگز قبول نہیں ہوگی۔


اب مسئلہ یہ نہیں کہ اُردو یا انگریزی کے نصاب میں حمد ہو یا بھجن، دونوں چیزیں ہو سکتی ہیں، لیکن وہ ادب کے معیار اور نصاب کے مطابق تیار کردہ لرنگ آؤٹ کم پر پورا اتریں۔


مثال کے طور پر اردو ادب کی تاریخ مرثیہ کے بغیر مکمل نہیں ہوتی ہے، غزل گوئی کی طرح ہی مرثیہ بھی اردو ادب کی روایت رہی ہے، یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ آپ metric کے لئے اردو کی کتاب ترتیب دیں اور اس میں غالب کی غزل تو ہو مگر "میر انیس" کا مرثیہ موجود نہ ہو۔


اردو کی کتابوں میں حمد، نعت، مرثیہ، بھجن، رام اوتار کا قصہ، سب کچھ شامل ہو سکتا ہے مگر شرط یہ ہے کہ اُس کی نوعیت ادبی ہو نا کہ مذہبی۔ اقبال کا تیار کردہ نصاب انہی خطوط کے مطابق رہا تھا۔ 


لیکن یہ عجیب بات ہے کہ جس ملک کا خواب انہوں نے دیکھا، اُس ملک میں آج اُن کا بنایا ہوا نصاب لاگو نہیں کیا جا رہا۔ لگتاہے علامہ سے چُوک ہو گئی! علامہ اقبال نے ٹھیک نہیں کیا!

یااسر پیر زادہ

گیمرز کےلیے خوشخبری - Clickpersky

گیمرز کےلیے خوشخبری - Clickpersky

آج کل ٹیکنالوجی کی دُنیا میں graphics card کی اہمیت سے کوئی بھی انکار نہیں کریگا کیونکہ اگر آپ designing کرتے ہیں یا game کھیلتے ہیں کمپیوٹر پر تو آپکو ایک عدد بہترین گرافک کارڈ کی ضرورت پڑنے والی ہے۔

پچھلے کچھ سالوں سے مارکیٹ میں crypto currency mining کی وجہ سے مارکیٹی قیمتیں کافی حد تک بڑھ چکی تھی لیکن اب حال ہی میں چین کی حکومت نے اندرونی و بیرونی کریپٹو کرنسی کی خرید و فروخت پرجب پاندی عائد کی تو اس پابندی کی وجہ سے گرافک کارڈ کے مارکیٹ ریٹس میں کافی حد تک کمی دیکھنے میں آئی۔

چین نے چینی باشندوں کو کرپٹو کرنسیوں کی مارکیٹنگ یا کرپٹو کاروباری ڈیپارٹمنٹس کو ٹیکنالوجی سپورٹ دینے سے بھی روکا ہے۔

مقامی آئی ٹی انڈسٹری Graphics Card کے ان ریٹس سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

کچھ سالوں میں ، PC Games کی قومی اور عالمی مقابلوں کی وجہ سے Graphics Card کے ریٹس آسمان کو چھو رہی تھے۔

یہ خبر یقینی طور پر علاقائی و بین الاقوامی گیمرز صارفین کیلئے حوصلہ آفزا ثابت ہو سکتی ہے۔