کھانا ہمیشہ آہستہ آہستہ اور اچھی طرح کھانا چاہیے۔ تاکہ ہل لقمہ لعاب دہن میں حل ہو جائے۔ اس سے کھانا ہضم کی شکایت اکثر محض لقمہ چبا کر کھانے سے دور ہوجاتی ہے۔ ایک وایتی مقولہ ہے کہ
Drink Your Meals and Eat Your Water
"ہمیں اپنی غزا کے سیال حصوں کو کھانے کی چیزوں کی طرح استعمال کرنا چاہیے اور ٹھوس حصوں کو پینا چاہیے۔"
اسے مراد یہ ہے کہ کھانے کی چیزوں کو اس قدر چبانا چاہیے کہ وہ سیال ہو کر خودبخود حلق سے اتر جائیں اور پینے چیزوں کو کھانے کی چیز کی طرح آہستہ آہستہ پینا چاہیے۔ ایک یوپین ڈاکٹر کا مقولہ ہے۔
"اگر مجھے کوئی شخص یہ کہے کے ہضم کے بارے میں کسی ایک ہدایت کا زکر کرو توبلاشبہ میں غزا کو چبا چبا کر کھانے کی ہدایت کروں گا۔"
غزا کو چبا چبا کر کھانے سے جہاں غزا بہتر طریق پر ہضم ہو کر جزو بدن پنتی ہے، وہاں ہضم کی کوئی خرابی ظاہر نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ چبا چبا کر کھانے میں غزا کی مقدار کی ضرورت پڑتی ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگ کھانے کی بہت سی مقدار کو جلد جلد نگل لیتے ہیں، غزا کی زیادہ مقدار نقصان پہنچائے بغیر نہیں رہ سکتی۔ زندگی کو پڑھانے کے لیے غزا کو کم کرنا ضروری ہے
کھانے زیادہ گرم ہونا چاہیے نہ زیادہ سرد۔ بہت گرم کھانے اور مشروبات سے معدہ ڈھیلا ہوجاتاہے اور اس کی قوتیں تحلیل ہوجاتی ہیں اور اگر کھانا زیادہ سرد ہو تواسے ہضم کرسے سے پہلے معدے کی بہت سی قوت اور حرارت اسے گرم کرنے میں صرف ہوجاتی ہے۔ کھانے کی ساتھ زیادہ سرد پانی پینا اور بھی برا ہے، کیونکہ پانی کی ٹھنڈک اور اس کی زیادتی دونوں باتیں معدے کو ازیت پہنچاتی اور ہضم میں فتور پیدا کرتی ہیں۔
No comments:
Post a Comment